Naqabil e bardasht Aqwal About Love Life

Aqwal e Zareen, particularly those drawn from the Quran and the profound wisdom of Allama Iqbal, offer profound insights into various facets of life, including matters of the heart and love. These 'Naqabil-Ae-bardasht Aqwal about Love Life' provide valuable guidance on nurturing and cherishing the intricacies of love. Within the rich realm of Aqwal in Urdu, there lie timeless teachings that illuminate the path towards a more fulfilling love life. These contemporary Aqwal serve as reminders that love is a precious treasure, and to truly appreciate its beauty, one must embrace both the joys and challenges it presents. Taking inspiration from Islamic Aqwal e Zareen, we can enrich our love life with wisdom and grace."

Naqabil-Ae-Bardasht Aqwal


 عورت مرد کی محبت کو ہوس اور حوس کو ہمیشہ محبت سمجھتی ہے 


عورت کے جسم تک پہنچنے کے لیے ہمدردی مرد کی سب سے پہلی سیڑھی ہوتی ہے

 
عورت خوبصورت اور مرد امیر ہو تو محبت سچی ہونے میں دیر نہیں لگتی


 عورت کو ڈر ہر مرد سے لگتا ہے سوائے اس کے جو اسے پسند آ جائے. پھر چاہے وہ شرابی ہی کیوں نہ ہو. 

جنسی عمل سے فارغ ہو کر وہ اپنے بال سنوارنے لگی. آئینے کے سامنے کھڑی تھی اچانک پیچھے سے ایک شرافت کے پردے میں لپٹی آواز گونجی. تم اپنا جسم کیوں بیچتی ہو ؟ طوائف نے ہنستے ہوئے جواب دیا. صاحب ہم ہی وہ بکریاں ہیں جو تمہارے اندر چھپے وحشی درندے کو اپنے جسم کا گوشت پیش کر کے اس کی بھوک مٹاتی ہیں ورنہ تمہاری آنکھیں تو خون کے رشتوں والی چھاتیوں پر بھی مرکوز ہوں. 


کوئی لڑکی کسی سے محبت کرے تو یہ ضروری نہیں کہ وہ بدکردار ہو.


 وہ عورت جس کے پاس تن ڈھانپنے کے لیے چند چیتھڑے میسر ہوں. ہر گز فحش قرار نہیں دی جا سکتی مگر وہ عورت یقینا فحاش ہے جو نمائش کی خاطر اپنے گلوز میں چھاتیوں کو باہر جھانکنے کی اجازت دیتی ہے

 
وہ باپ اپنی اولاد کو جنسی بیداری کا موقع دیتے ہیں جو دن کو کئی کئی گھنٹے اپنی بیوی سے سر دبوانے کا بہانہ لگا کر ان سے ہمبستری کرتے ہیں 


دنیا میں جتنی لعنتیں ہیں بھوک ان کی ماں ہے

Naqabil-Ae-Bardasht Aqwal In Urdu 2023



 مسلمان کسی سے بھی نہیں ڈرتا یقین نہ آئے تو اپنے محلے کی خالی مسجدوں کو دیکھ لو

 میں چاہتا ہوں کہ عورتیں بھی باتھرُوم میں لڑکوں کا نام لکھیں اور ساتھ یہ لکھیں کہ یہ سالہ ایک رات کا اتنا لیتا ہے لیکن عورتیں ایسا کبھی نہیں کریں گی کیونکہ عورتیں مرد جتنی گھٹیا اور غلیظ نہیں 

جو مرد بیویوں کے ہوتے ہوئے چکلوں پر محض عیاشی کے لیے جاتے ہیں. وہاں بچے پیدا کرتے ہیں اور پھر انہیں بچوں کو انہی کا نام کیوں نہ دیا جائے. تاکہ سب کو معلوم ہو کون سی رنڈی کس کی بیٹی ہے

 روٹی کے بھوکے اگر فاقے ہی کھینچتے رہے تو وہ تنگ آ کر دوسرے کا نوالہ ضرور چھینیں گے مرد کی نظروں کو عورت کے دیدار کا بھوکا رکھا گیا تو وہ اپنے ہم جنسوں میں ہی اس کا عکس دیکھنے کی کوشش کرے گا 

عورت رو سکتی ہے دلیلیں پیش نہیں کر سکتی. عورت کی سب سے بڑی دلیل اس کی آنکھ سے ڈھلکا ہوا آنسو ہے. 

ایک طوائف کے کوٹھے پر چھاپہ پڑا. طوائف رنگے ہاتھوں جسم فروشی کرتے پکڑی گئی. تھانے دار تھانے دار سے کہتی ہے مجھ پر الزام کیا ہے

 تھانے دار نے کہا تم جسم فروشی کرتے ہوئے پکڑی گئی ہو طوائف نے کہا یہ تو میرا پیشہ ہے مجھ پر الزام کیا ہے


 سچ پوچھو تو عورت اپنی خوبصورتی یا بدصورتی کے متعلق کچھ نہیں جانتی ہے اُسکی خوبصورتی یا بدصورتی کا فیصلہ کرنے والے ہم یعنی مرد.

 اگر یہ معاشرہ کوٹھے پر جانے والے بے غیرت اور شہوانیت سے بھرے مرد پیدا کر سکتا ہے. تو اس معاشرے سے رنڈی پیدا کرنے پر حیرانگی کیوں ہوتی ہے؟ جب جب تک خریدار موجود ہوں گے بازار میں مال آتا رہے گا. 


عورت جس کو متاثر کرنے کے لیے مہنگے کپڑے پہنتی ہے. اصل میں وہ اسے ننگا دیکھنا چاہتا 
Next Post Previous Post
No Comment
Add Comment
comment url